نعمت کولیٹرل کےمتعلق
پاکستان کا زرعئی شعبہ ،سب سے زیادہ آمدنی دینے والے شعبہ جات میں سے ایک ہے, اور مجموعی GDP میں اس کا کل حصہ 20 فیصد ہے جو ملکی معیشت چلانے کی بطور ایندھن خدمت سرانجام دے رہا ہے ۔ہماری آبادی ، براہِ راست یا بلا واسطہ زرعئی پیداوار کی محتاج ہے۔ گندم، مکئی، کپاس، کماد/گنّا، چاول اور تیل کے بیجوں (oil seeds) کی فصلیں نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں بلکہ ان کی قدر میں اضافے سے غیر ملکی برآمدات میں بھی حصہ ڈالتی ہیں۔
گذشتہ چند سالوں میں زرعئی شعبے نے کاشتکاری کی جدید طریقوں کو اپنایا ہے لیکن ان طریقوں کو چھوٹی سطح کے کاشتکاروں تک رسائی اور ترقی کی مربوط حکمت عملی وقت کی ضرورت ہیں۔ روائتی طور پر چھوٹے کاشتکار تیار فصل کی کٹائی ، سکھانے اور اناج کو اسٹور کرنے کے لیے قدیمی طریقے استعمال کرتے ہیں جس کا نتیجہ غیر معمولی نقصانات کی صورت میں ہوتا ہے۔
سوائے چند کاشتکار ، جن کے پاس اپنے اناج کو ذخیرہ کرنے کے استعداد ہے، چھوٹے کاشتکاروں کی اکثریت مالی مجبوری کے دباؤ میں زرعئی منڈیوں میں فروخت کرتے ہیں۔ باضابطہ مالیاتی شعبہ کی زراعت تک محدود رسائی نے بھی کاشتکاروں کی پریشانیوں میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس پس منظر میں حکومت پاکستان نے زرعئی قدر کا تعلق (agriculture value chain) کے اسٹیک ہولڈرز کی شراکت اور مشاورت سے ، کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی (CMC) ریگولیشن 2019 کا نافذ کیا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد پاکستان میں «الیکٹرانک ویئر ہاؤس رسید ایکو سسٹم» (Electronic Warehouse Receipt (EWR) ecosystem) کی تشکیل ہے۔ نعمت کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ پاکستان کی پہلی کولیٹرل کمپنی ہے جس کی تشکیل کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی (CMC) ریگولیشن 2019/کے تحت ایک پبلک لمیٹڈ ادارے کے طور پر ہوئی ہے۔
نعمت کولیٹرل مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے مقاصد :
- زرعئی اجناس کو محفوظ طریقے اسٹور کرنے کے نظام کا تعین کرنا۔
- اسٹیک ہولڈرز کے مشورے سے زرعئی اجناس کے معیار کو فروغ دینا۔
- زرعئی ویلیو چین کے اندر گودام اور لوجسٹک کے شعبوں میں سہولت فراہم کرنا۔
- زرعئی اجناس کی سیکنڈری مارکیٹ کی تشکیل دینا۔
- الیکٹرانک ویئر ہاؤس رسید ایکو سسٹم (EWR) کے نفاذ میں مالیاتی اداروں، بینک، ترقیاتی مالیاتی اداروں (DFIs)، غیر بینکاری مالیاتی اداروں (NBFIs) اور مائیکرو فنانس بینک (MFBs) سے اشتراک کرنا۔